Saying of Prophet s.a.w About Ahlulbait a.s in urdu
رسول اکرم ! ویل ہے میرے اہلبیت(ع) کے دشمنوں کے لئے جو ان پر اپنے
کو مقدم رکھتے ہیں ، انھیں نہ میری شفاعت حاصل ہوگی اور نہ میرے پروردگار کی جنت
کو دیکھ سکیں گے۔( امالی شجری 1 ص 154)۔
۔ رسول اکرم (ع)! اس پر اللہ کا شدید غضب ہوگا جو میری عترت کے
بارے میں مجھے ستائے گا ۔( کنز العمال 12 ص 93 / 34143، الجامع الصغیر 1 ص 158 /
1045)۔
۔ رسول اکرم ! اس پر میرا اور اللہ کا غضب شدید ہوگا جو میرا خون
بہائے گا اور مجھے میری عترت کے بارے میں ستائے گا ۔( امالی صدوق (ر) ص 377 / 7 ،
الجعفریات ص 183 روایت اسماعیل بن موسیٰ ، عیون اخبار الرضا (ع) 2 ص 27 / 11 ،
مقتل الحسین خوارزمی 2 ص 84 ، صحیفة الرضا (ع) ص 155 / 99، روایت احمد بن عامر
الطای ، مسند زید ص 465 ، ذخائر العقبئ ص 39 )۔
۔ رسول اکرم ۔ ایہا الناس ! کل میرے پاس اس انداز سے نہ آنا کہ تم
دنیا کو سمیٹے ہوئے ہو اور میرے اہلبیت(ع) پریشان حال ، مظلوم ، مقہور ہوں اور ان
کا خون بہہ رہا ہو۔( خصائص الائمہ ص 74)۔
۔ رسول اکرم ! جس نے میرے اہلبیت (ع) کو برا بھلا کہا میں اس سے
بری اور بیزار ہوں ۔( ینابیع المودہ 2 ص 378 / 74)۔
۔ رسول اکرم ! جس نے مجھے میرے اہل کے بارے میں اذیت دی اس نے خدا
کو اذیت دی ہے۔( کنز العمال 12 ص 103 / 34197 از ابونعیم)۔
۔ رسول اکرم ! چھ افراد ہیں جن پر میری بھی لعنت ہے اور خدا کی بھی لعنت ہے اور ہر نبی کی لعنت ہے، کتاب خدا میں زیادتی کرنے والا ، قضا و قدر کا انکار کرنے والا، لوگوں پر زبردستی حاکم بن کر صاحب عزت کو ذلیل اور ذلیلوں کو صاحب عزّت بنانے والا، میری سنت کو ترک کردینے والا، میری عترت کے بارے میں حرام خدا کو حلال بنالینے والا اور حرم خدا کی بے حرمتی کرنے والا ۔( مستدرک حاکم 2 ص 572 / 3940 روایت عبیداللہ بن عبدالرحمان بن عبداللہ بن موہب ، المعجم الکبیر 3 ص 126 / 2883 ، المعجم الاوسط 2ص 186 / 1667 ، روایت عائشہ، شرح الاخبار 1 ص 494 / 878 روایت سفیان ثوری، خصال صدوق (ر) 338 / 41 روایت عبداللہ بن میمون)۔
۔ رسول اکرم ! پانچ افراد ہیں جن پر میری بھی لعنت ہے اور ہر نبی
کی لعنت ہے، کتاب خدا میں زیادتی کرنے والا، میری سنت کا ترک کرنے والا ، قضائے
الہی کا انکار کرنے والا میری عترت کی حرمت کو ضائع کرنے والا، مال غنیمت پر قبضہ
کرکے اسے حلال کرلینے والا ۔( کافی 2 ص293 / 14 روایت میسّر)
رسول اکرم ! پروردگار کا غضب یہودیوں پر شدید ہوا کہ عزیز کو اس کا
بیٹا بنادیا اور نصاریٰ پہ شدید ہوا کہ مسیح کو بیٹا بنادیا اور اس پر بھی شدید
ہوگا جو میرا خون بہائے گا اور مجھے میری عترت کے بارے میں ستائے گا ۔( کنز العمال
1 ص 267 / 1343 روایت ابوسعید خدری)
رسول اکرم ! پروردگار نے جنت کو حرام قرار دیدیاہے اس پر جو میرے
اہلبیت (ع) پر ظلم کرے۔ ان سے جنگ کرے ، ان پر حملہ کرے یا انھیں گالیاں دے۔
(ذخائر العقبئص 20 ، ینابیع ا لمودہ 2 ص 119 / 344)۔
۔ رسول اکرم ! میرے اہلبیت (ع) پر ظلم کرنے
والوں اور میری عترت کے بارے میں مجھے اذیت دینے والوں پر جنت حرام ہے۔( تفسیر
قرطبی 16 ص 22 ، کشاف 3 ص 402 ، سعد السعود ص 141 ، کشف الغمہ 1 ص 106 ، لباب
الانساب 1 ص215 ، العمدة ص 53 ، فرائد السمطین 2 ص 278 / 542۔
۔ رسول اکرم ، جنت حرام کردی گئی ہے اس پر جو
میرے اہلبیت (ع) پر ظلم کرے، ان سے جنگ کرے، ان کے خلاف کسی کی مدد کرے اور انھیں
برا بھلا کہے ” ایسے لوگوں کا آخرت میں کوئی حصّہ نہیں ہے اور نہ خدا ان سے بات
کرے گا اور نہ ان کی طرف رخ کرے گا اور نہ انھیں پاکیزہ قرار دے گا اور ان کیلئے
دردناک عذاب ہوگا، آل عمران آیت 77 ( عیون اخبار الرضا (ع) 2 ص 34 / 65 امالی طوسی
164 / 272 ، تاویل الآیات الظاہرہ ص 120۔۔۔انس بن مالک ! میں رسول اکرم کی خدمت میں حاضر ہوا جب سورہٴ کوثر
نازل ہوچکا تھا اور میں نے دریافت کیا حضور یہ کوثر کیا ہے؟ فرمایا جنت میں ایک
نہر ہے جس کی وسعت زمین و آسمان کے برابر ہے، کوئی اس سے پینے والا پیاسا نہ ہوگا
اور کوئی اس سے منہ دھونے والا غبار آلود نہ ہوگا لیکن وہ شخص سیراب نہیں ہوسکتا
جس نے میرے عہد کو توڑ دیا ہے اور میرے اہلبیت (ع) کو قتل کیاہے۔( المعجم الکبیر 3
ص 126 / 2882)
۔ رسول اکرم ! جنت میں تین درجات ہیں اور جہنم میں تین طبقات …
جہنم کے پست ترین طبقہ میں وہ ہوگا جو دل سے ہم سے نفرت کرے اور زبان اور ہاتھ سے
ہمارے خلاف دشمن کی مدد کرے اور دوسرے طبقہ میں وہ ہوگا جو دل سے نفرت کرے اور صرف
زبان سے مخالفت کرے اورتیسرے طبقہ میں وہ ہوگا جو صرف دل نفرت کرے۔( محاسن ص 251 /
472 روایت ابوحمزہ ثمالی)۔
۔ رسول اکرم ! روز قیامت قرآن ، مسجد اور عترت اس طرح فریاد کریں
گے کہ قرآن کہے گا خدایا ان لوگوں نے پارہ پارہ کیا ہے اور جلایاہے اور مسجد کہے
گی خدایا انہوں نے مجھے خراب بنادیاہے اور غیر آباد چھوڑ دیاہے اور عترت کہے گی
خدایا انہوں نے مجھے نظر انداز کیا ہے ، قتل کیا ہے اور آوارہ وطن کردیاہے اور میں
سب کی طرف سے وکالت کے لئے گھٹنہ ٹیک دوں گا تو آواز آئے گی کہ یہ میرے ذمہ ہے اور
میں اس محاسبہ کے لئے تم سے اولیٰ ہے۔( کنز العمال 11 ص 193 / 31190 نقل از طبرانی
و ابن حنبل و سعید بن منصور، خصال صدوق (ر) 175 / 232 روایت جابر)۔
۔ رسول اکرم ! عنقریب میرے اہلبیت (ع) میرے بعد میری امت کی طرف سے
قتل اور آوارہ وطنی کا شکار ہوں گے اور ان کے سب سے بدتر دشمن بنوامیہ ، بنو مغیرہ
اور بنو مخروم ہوں گے۔( مستدرک حاکم 4 ص 534 / 8500 ، الملاحم والفتن ص 28 روایت
ابوسعید خدری، اثبات الہداة 2 ص 263 / 177)۔۔
No comments:
Post a Comment